یار خوش قسمت ہو گیا، اس نے فوراً دو گورے کو ان کی خوش گدی میں چدوایا۔ سب سے پہلے اس نے انہیں شائستہ ہونے کے لیے اپنا ڈک چوسنے دیا، ان کے مضبوط گدھے اور چھاتی کو رگڑا۔ مزے کی بات یہ تھی کہ لڑکیاں ایک دوسرے سے مقابلہ نہیں کرتی تھیں، بلکہ پیار کرتی تھیں، ان کی کلٹ کو رگڑتی تھیں، ان کے پاس یا اوپر بیٹھتی تھیں، بوسہ دیتی تھیں، ان کے گلے کو پکڑتی تھیں، یہ سب کچھ اس لیے کیا جاتا تھا کہ پارٹنر کے اندر ایک واضح orgasm ہو۔ عمل
ویسے کوئی تعجب کی بات نہیں کہ وہ ایک گہرے دھچکے کا کام دیتی ہے، اس کا ڈک نیزے کی طرح پتلا ہے، لیکن تمام صورتوں سے لڑکی کے لیے یہ کافی تھا کہ وہ اس کی خوش مزاجی میں چلی جائے اور کچھ جگہوں پر اس نے اس طرح کے جنسی تعلقات سے کراہ بھی کیا۔